تازہ ترین:

سانحہ 9 مئی: صنم جاوید، خدیجہ شاہ اور دیگر کے جوڈیشل ریمانڈ میں توسیع کر دی گئی

sanam javaid
Image_Source: Google

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے لاہور میں سماعت کی جس میں جج اعجاز احمد بٹر نے جناح ہاؤس حملہ کیس اور جلاؤ گھراؤ کیس کی سماعت کی۔

اس سماعت میں خدیجہ شاہ، صنم جاوید اور دیگر خواتین کو پیش کیا گیا تفشیشی افسر نے خواتین ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ میں توثیع کی درخواست کرتے ہوئے استدا کی کہ چالان تیاری کے مرحلے میں ہے انہیں تھوڑی سی مہلت دی جائے۔

 عدالت نے جوڈیشل ریمانڈ میں 14 روز کی توسیع کر دی اور ان خواتین کو دوبارہ 26 اگست کو پیش کرنے کا حکم دیا گیا۔

آپ کو مزید بتاتے چلیں کہ صنم جاوید نے ملکی اداروں کے خلاف بہت سی باتیں کی ہیں ان کو پہلے بھی گرفتار کیا گیا تھا لیکن رہا کر دیا گیا تھا لیکن انہوں نے بعد میں پاکستان کی بڑی بڑی جماعت کے لیڈروں کے بارے میں بہت نازیبہ الفاظ استعمال کیے تھے۔ ملکی اداروں کے خلاف بھی نازیبہ الفاظ استعمال کیے تھے جس کے بعد ان کو نو مئی کے واقعات کے بعد گرفتار کیا گیا کیونکہ یہ حملہ آوروں میں شمار تھیں۔ حالانکہ یہ ایک معمولی سی کارکن ہیں لیکن انہوں نے پاکستان کی عورتوں کے ساتھ بہت بد سلوکی کی نو مئی کے واقعات میں بھرپور شرکت کی اور لوگوں کو پاکستان کے معزز ترین ادارے کے خلاف بھرپور حملے کی دعوت دی۔اس لیے ان کو نو مئی کے واقعات کے بعد گرفتار کیا گیا اور نو مئی کے واقعات کے بعد ابھی تک ان کو رہائی نہیں مل سکی ہے۔ان کے ساتھ کچھ اور عورتیں بھی تھیں خدیجہ شاہ جیسی جنہوں نے حملہ آور ہونے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ان کو بھی گرفتار کر لیا گیا تھا۔ ان کو بھی اب تک رہائی نہیں مل سکی ہے یہ چار پانچ عورتوں نے لوگوں کو بہت زیادہ جوش دلایا کہ وہ معزز ترین ادارے کے خلاف حملہ کریں۔ لیکن ایسا نہیں ہو سکا اور ان کو گرفتار کر لیا گیا۔